22 Oct 2011

درخت اپنی جگہ سے چل کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آگیا


درخت کا اپنی جگہ سے چل کر آنا 
عبد یزید قریش کا ایک طاقتور پہلوان تھا اور قریش میں اس سے بڑا کوئی پہلوان نہ تھا ایک دفعہ مکہ کی ایک ویران گھاٹی میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اس سے سامنا ہوگیا آپ نے اسے اسلام کی دعوت دی اس نے مطالبہ کیا کہ اگر آپ مجھے کشتی میں ہرا دیں تو میں اسلام قبول کر لونگا۔آپ نے اسے ایک دفعہ نہیں بلکہ دو دفعہ کشتی میں پچھاڑ دیا اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ یہ بڑی حیرت کی بات ہے کہ آپ نے مجھے پچھاڑ دیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہارے سامنے اس سے بھی عجیب و غریب چیز پیش کرونگا مگر شرط یہ ہے کہ تم اللہ سے ڈرو،اپنی روش بدلو اور میری پیروی اختیار کرو۔اس نے پوچھا کہ آپ کیا دکھانا چاہتے ہیں ؟نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں اس درخت کو اپنے پاس بلاؤنگا اس نے کہا کہ بلاؤ۔آپ نے درخت کو حکم دیا اور وہ درخت اپنی جگہ سے چل کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اس کے بعد آپ نے اسے حکم دیا کہ واپس جائو تو وہ واپس اپنی جگہ چلا گیا۔



-- 

***Asif Rao***

**Sargodha**

0 comments:

Post a Comment

 
Copyright © 2010 Shan-e-Mustafa. All rights reserved.