لبِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس برتن کو مس کیا وہ بھی بڑے بابرکت ہو گئے، صحابہ کرام رضی اﷲ عنھم ایسے برتنوں کو بطور تبرک اپنے پاس محفوظ رکھتے تھے اور پینے پلانے کے ایسے برتنوں کا استعمال باعث برکت و سعادت گردانتے تھے۔
1۔ حضرت ابوبردہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عبداﷲ بن سلام رضی اللہ عنہ نے انہیں ایک ایسے برتن میں پانی پلانے کی پیشکش کی کہ جس سے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی نوش فرمایا تھا اور انہوں نے اس مبارک برتن کو اپنے پاس محفوظ کر لیا اور فرمایا :
ألا أسقيک فی قدح شرب النبی صلی الله عليه وآله وسلم فيه؟
بخاري، الصحيح، 5 : 2134، کتاب الأشربة، رقم : 5314
عسقلانی، تغليق التعليق، 5 : 32
عسقلانی، تغليق التعليق، 5 : 32
''کیا میں آپ کو اس پیالے میں (پانی) نہ پلاؤں جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نوش فرمایا ہے؟''
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے دوسرے الفاظ اس طرح مروی ہیں کہ میں مدینہ پاک حاضر ہوا تو مجھے عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ ملے اور اس نے کہا :
انطلق إلی المنزل فأسقيک فی قدح شرب فيه رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم.
بخاري، الصحيح، 6 : 2673، کتاب الاعتصام بالکتاب والسنة، رقم : 6910
بيهقي، السنن الکبری، 5 : 349، رقم : 10708
عسقلانی، فتح الباری، 7 : 131، رقم : 3603
عسقلانی، تغليق التعليق، 5 : 32
بيهقي، السنن الکبری، 5 : 349، رقم : 10708
عسقلانی، فتح الباری، 7 : 131، رقم : 3603
عسقلانی، تغليق التعليق، 5 : 32
''میرے ساتھ گھر چلیں میں آپ کو اس پیالہ میں پلاؤں گا جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیا ہے۔''
2۔ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :
فأقبل النبی صلی الله عليه وآله وسلم يومئذ حتي جلس في سقيفة بني ساعدة هو و أصحابه ثم قال : اسقنا، يا سهل : فخرجت لهم بهذا القدح فأسقيتهم فيه. (قال أبو حازم : ) فأخرج لنا سهل ذلک القدح فشربنا منه. قال : ثم استوهبه عمر بن عبدالعزيز بعد ذلک، فوهبه له.
بخاري، الصحيح، 5 : 2134، کتاب الاشربة، رقم : 5314
مسلم، الصحيح، 3 : 1591، کتاب الأشربة، رقم : 2007
ابوعوانه، المسند، 5 : 136، رقم : 8125
بيهقي، السنن الکبري، 1 : 31، رقم : 123
روياني، المسند، 2 : 201، رقم : 1036
ابن جعد، المسند، 1 : 431، رقم : 2935
طبراني، المعجم الکبير، 6 : 145، رقم : 5792
عسقلاني، فتح الباري، 10 : 99، رقم : 5314
مسلم، الصحيح، 3 : 1591، کتاب الأشربة، رقم : 2007
ابوعوانه، المسند، 5 : 136، رقم : 8125
بيهقي، السنن الکبري، 1 : 31، رقم : 123
روياني، المسند، 2 : 201، رقم : 1036
ابن جعد، المسند، 1 : 431، رقم : 2935
طبراني، المعجم الکبير، 6 : 145، رقم : 5792
عسقلاني، فتح الباري، 10 : 99، رقم : 5314
''حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک دن اپنے صحابہ رضی اللہ عنہ کے ہمراہ سقیفہ بنی ساعدہ میں تشریف فرما ہوئے۔ پھر حضرت سہل سے فرمایا : اے سہل! ہمیں پانی پلاؤ۔ پھر میں نے ان کے لیے یہ پیالا نکالا اور انہیں اس میں (پانی) پلایا۔ (ابو حازم نے کہا :) سہل نے ہمارے لیے وہ پیالہ نکالا اور ہم نے بھی اس میں پیا۔ پھر حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ نے وہ پیالہ ان سے مانگ لیا تو حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے وہ پیالہ ان کو دے دیا۔''
***Asif Rao***
**Sargodha**
0 comments:
Post a Comment