قحط کے زمانے میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے وسیلے سے بارش کی دعا کرتے تھے (دعا کے الفاظ یہ ہوتے) اے اللہ! ہم اپنے نبی ﷺ کو وسیلہ بنا کر تجھ سے قحط کے زمانے میں بارش چاہتے تھے اور تو مینہ برساتا تھا، اب ہم نبی ﷺ کے محترم چچا کے وسیلے سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ (ان کی دعا اور سفارش سے) بارش نازل فرما، ا س دعا کے بعد اللہ تعالیٰ کا ابر کرم خوب برستا۔ (بخاری عن انس، کتاب الاستسقا، فضائل اصحاب النبی ﷺ)عہدِ فاروقی میں9 ماہ تک بارش نہ ہونے کی وجہ سے شدید قحط رونما ہوا اور یہ سال تاریخ میں ’’عام الرماد‘‘ (یعنی راکھ کا سال) کے نام سے مشہور ہے۔ قحط کی وجہ سے لوگوں کا رنگ راکھ کی طرح ہو گیا تھا، اس لئے اسے’’عام الرماد‘‘ کہتے ہیں۔ حکومت نے اس سال لوگوں سے زکوٰۃ وصول نہ کی بلکہ اسے دوسرے سال تک مؤخر کر دیا۔ یہ 18 ہجری کا واقعہ ہے۔ (مخزن اخلاق
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment